کررونا وباء کی دوسری لہر،تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز
ایک بر پھر کررونا کی لہر تیزی سے پھیلنے لگی۔16 نومبر کو وفاقی وزیر شفقت محمود کے زیر صدارت تعلیم کا بھی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر نے بتایا کے تعلیمی اداروں میں کررونا کیسز خطرناک حد تک بڑھ گۓ۔ کررونا کے مزید پھیلنے سے پہلے احتیاتی تدبیر کرنا ضروری ہے۔
اجلاس میں کررونا کیسز کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔اسکول بند کرنے کا ٖفیصلہ کیا گیا۔ وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس کیا گیا۔ 24 نومبر سے 31 جنوری تک نجی و سرکاری اسکول بند کرنے کا اعلان کیا گیا۔پرائمری اسکول 24 نومبر سے بند کر دئیے جائیں گے۔2 دسمبر سے مڈل اسکول بھی بند کرنے کی تجویز۔سیکنڈری اسکول 15 دسمبر سے بند کرنے کی تجویز دی گئی۔
اساتذہ کو بلایا جایا گا۔ ٹیچرز اسکول سے ہی آن لان کلاس لیں گے۔آن لائن ایجوکیشن سسٹم لاگو کیا جاۓ گا
تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دی گئی۔ تعلیمی سیشن 31 مئی تک بڑھانے کی تجویز۔میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحان جون میں لیے جائیں گے۔
بین الصونائی کانفرنس 23 نومبر کو ہو گی ،جہاں فیصلہ کیا جاٹگا کہ ہر صوبہ اسکول بند کرے گا یا ننہیں۔کراچی وزیر تعلیم سندھ ہے انہوں نے اسکول نہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیونکہ بچوں کی پڑھائی کا بہت حرج ہو چکا ہے۔
صرف کراچی کی بات کی جاۓ تو کررونا کیسز کے باعث 15 سرکاری اسکول اور سات نجی اسکول بند کر دئیے گۓ ہے۔
No comments:
Post a Comment